اور (اے پیغمبرﷺ!) حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے پیغمبروں کا بھی مذاق اُڑایا گیا تھا، اور ایسے کافروں کو بھی میں نے مہلت دی تھی، مگر کچھ وقت کے بعد میں نے ان کو گرفت میں لے لیا، اب دیکھ لو کہ میرا عذاب کیسا تھا؟
اے ہمارے رب ! تو نے ہمیں جو ہدایت عطا فرمائی ہے اس کے بعد ہمارے دلوں میں ٹیڑھ پیدا نہ ہونے دے ، اور خاص اپنے پاس سے ہمیں رحمت عطا فرما ۔ بیشک تیری ، اور صرف تیری ذات وہ ہے جو بے انتہا بخشش کی خوگر ہے۔
کہو کہ : میں صبح کے مالک کی پناہ مانگتا ہوں۔ ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ہے۔ اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ پھیل جائے۔ اور ان جانوں کے شر سے جو (گنڈے کی) گرہوں میں پھونک مارتی ہیں۔ اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔
اللہ سے ڈرو اور اگر تم واقعی مومن ہو تو سود کا جو حصہ بھی ( کسی کے ذمے ) باقی رہ گیا ہو اسے چھوڑ دو ۔پھر بھی اگر تم ایسا نہ کرو گے تو اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) کی طرف سے اعلان جنگ سن لو ۔
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ کشتیاں سمندر میں اللہ کی مہربانی سے چلتی ہیں، تاکہ وہ تمہیں اپنی کچھ نشانیاں دِکھائے؟ یقینا اس میں ہر اُس شخص کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں جو صبر کا پکا، اعلیٰ درجے کا شکرگذار ہو۔
اے پیغمبر(ﷺ)! سورج ڈھلنے کے وقت سے لے کر رات کے اندھیرے تک نماز قائم کرو، اور فجر کے وقت قرآن پڑھنے کا اہتمام کرو۔ یاد رکھو کہ فجر کی تلاوت میں مجمع حاضر ہوتا ہے۔
کہہ دو کہ: ’’اگر تمام انسان اور جنات اس کام پر اِکٹھے بھی ہو جائیں کہ اس قرآن جیسا کلام بنا کر لے آئیں، تب بھی وہ اس جیسا نہیں لاسکیں گے، چاہے وہ ایک دوسرے کی کتنی مدد کرلیں۔
اے ایمان والو! ایسے بن جاؤ کہ اللہ (کے اَحکام کی پابندی ) کے لئے ہر وقت تیار ہو، (اور) انصاف کی گواہی دینے والے ہو۔ اور کسی قوم کی دُشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم ناانصافی کرو۔ انصاف سے کام لو، یہی طریقہ تقویٰ سے قریب تر ہے۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو۔
یہ وہ لوگ ہیں جو اِیمان لائے ہیں، اور جن کے دِل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو کہ صرف اللہ کا ذکر ہی وہ چیز ہے جس سے دِلوں کو اِطمینان نصیب ہوتا ہے۔
اے ایمان والو! ایسے بن جاؤ کہ اللہ (کے اَحکام کی پابندی ) کے لئے ہر وقت تیار ہو، (اور) انصاف کی گواہی دینے والے ہو۔ اور کسی قوم کی دُشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم ناانصافی کرو۔ انصاف سے کام لو، یہی طریقہ تقویٰ سے قریب تر ہے۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو۔